ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان بارش سے متاثرہ تیسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے بعد ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی ) فائنل کی دوڑ مزید سنسنی خیز ہو گئی ہے۔۸؍ میچ باقی ہیں اور ۵؍دعویدار فائنل کی دوڑ میں ہیں۔ ان ۵؍ ٹیموں میں سے کوئی بھی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی ہے اور نہ ہی اس سے مکمل طور پر باہر ہے۔ ہندوستان، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ اب بھی مضبوط نظرآرہے ہیں جبکہ سری لنکا اور پاکستان اب بھی دوسروں پر انحصار کرتے ہوئے دوڑ میں شامل ہیں۔
ہندوستان۲؍ میچ جیت کر فائنل میں پہنچ سکتا ہے
ہندوستان کیلئے سب سے آسان مساوات بارڈر گاوسکر ٹرافی (بی جی ٹی )کے بقیہ دونوں میچ جیتنا ہے، جس سے پوائنٹس کا تناسب ۶۰ء۵۳؍ ہو جائے گا اور ٹیم کسی دوسرے نتیجے پر انحصار کیے بغیر فائنل میں پہنچ سکے گی۔ سیریز ایک ایک سے برابر ہے۔
آسٹریلیا ۲؍ جیت اور ۱؍ ڈرا سے فائنل کھیلے گا
آسٹریلیا کو کوالیفائی کرنے کے لیے۲؍ جیت اور ایک ڈرا درکار ہے۔ اگر کینگروز صرف ہندوستان کے خلاف اپنے بقیہ دو ٹیسٹ ڈرا کرتے ہیں تو انہیں۵۸ء۷۷؍ فیصد پورا کرنے کے لیے سری لنکا کے خلاف دو جیت کی ضرورت ہوگی، جو ہندوستان(۵۷ء۰۲) سے آگے ہوگا۔ ورنہ جنوبی افریقہ کو پاکستان سے کم از کم۰۔۱؍ سے ہارنا پڑے گا۔ اگر آسٹریلیا میلبورن اور سڈنی میں یہ۲؍ ٹیسٹ جیتتا ہے تو وہ دوسرے نتائج سے قطع نظر کوالیفائی کر لے گا۔
جنوبی افریقہ کیلئے ایک میچ جیتنا ضروری ہے
جنوبی افریقہ کو فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف اپنے دو میں سے ایک ٹیسٹ جیتنا ہوگا۔ اگر یہ سیریز۰۔۱؍ سے ہار جاتی ہے تو آسٹریلیا اور ہندوستان دونوں اسے عبور کر سکتے ہیں۔ اگر جنوبی افریقہ دونوں ٹیسٹ ہارتا ہے تو اس کے پوائنٹس۵۲ء۷۸؍ رہ جائیں گے۔ ایسی صورت حال میں ہندوستان یا آسٹریلیا میں سے کوئی بھی اپنے بقیہ میچوں میں اس حد کو ضرور عبور کر لے گا۔
سری لنکا کا انحصار دوسری ٹیموں پر ہے
سری لنکا آسٹریلیا کے خلاف۰۔۲؍ سے سیریز جیت کر زیادہ سے زیادہ۵۳ء۸۵؍ تک پہنچ سکتا ہے۔ آسٹریلیا، ہندوستان اور جنوبی افریقہ تینوں کو اس سے نیچے رہنا ہے۔ جنوبی افریقہ پاکستان کے خلاف۰۔۲؍ جیتتا ہے اور آسٹریلیا کو انڈیا کے خلاف ۲؍ ٹیسٹ میچوں میں ایک سے زیادہ جیت اور ایک ڈرا نہیں کرنا چاہیے جبکہ جنوبی افریقہ کو ہارنا چاہیے۔ سری لنکا نے حال ہی میں جنوبی افریقہ سے سیریز ہاری تھی۔
پاکستان اس دوڑ میں کہاں ہے
یہاں تک کہ ۴؍ میں سے ۴؍ جیت کے ساتھ، پاکستان۵۲ء۳۸؍ فیصدپر ختم ہو جائے گا، جو کہ جنوبی افریقہ کے۵۲ء۷۸؍سے تھوڑا کم ہوگا تاہم اگر بہت سے نتائج پاکستان کے حق میں جاتے ہیں تو دوسری پوزیشن حاصل کرنا ممکن ہے۔ تاہم اس موڑ پر پاکستان کے مکمل طور پر باہر ہونے کا امکان ہے۔