پاکستان نے کرکٹ کے میدان میں بھارت کو دھول چٹا دی، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بالاخر بھارتی کرکٹ بورڈ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، جس کے بعد بی سی سی آئی اور آئی سی سی نے پاکستان کی تمام شرائط تسلیم کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کو پاکستان آ کر کھیلنے سے انکار مہنگا پڑ گیا، پاکستان نے 3 برس تک بھارت جا کر نہ کھیلنے کی شرط منوالی، اب پاکستان اور بھارت 3 برس تک نیوٹرل وینیو پر ہی میچز کھیلیں گے۔
فیصلے کا اطلاق آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 پر بھی ہو گا، بھارت چیمپینز ٹرافی کے فائنل میں پہنچا تو بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا جبکہ پاکستان نے ویمنز ورلڈ کپ 2028 کی میزبانی بھی حاصل کرلی۔
قبل ازیں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس بار تحریری معاہدے سے نہیں مکرے گا، اس بار ماضی کی طرح نہیں ہوگا، بھارت پیچھے ہٹا تو دیکھ لیں گے۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ بھارت کے میچز کے لیے دبئی اور سری لنکا کے وینیو ابھی فائنل نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔