آئی پی ایل 2025 میں سات افغان کرکٹر کھیلیں گے

مقابلے میں شامل ہونے والے افغان کھلاڑیوں کی کل تعداد سات ہو گئی۔

سعودی شہر جدہ میں پیر کو بولی کے پہلے دن افغانستان کے نوجوان بولر اللہ محمد غضنفر کو ممبئی انڈینز نے چار کروڑ 80 لاکھ انڈین روپے میں خریدا۔

گذشتہ سال آئی پی ایل کھیلنے والے افغان آل راؤنڈر عظمت اللہ عمرزئی کو اس بار پنجاب کنگز نے دو کروڑ 40 لاکھ انڈین روپے میں خریدا۔

قومی ٹیم کے لیے کئی مقابلوں میں کھیلنے والے افغانستان کے ایک اور آل راؤنڈر کریم جنت کو گجرات ٹائٹنز نے 75 لاکھ انڈین روپے میں خریدا۔

26 جون 2024 کو افغانستان کے کرکٹر کریم جنت جنوبی افریقہ کے ساتھ ٹی ٹوئنٹی میچ میں آوٹ ہونے کے بعد پویلین لوٹتے ہوئے (اے ایف پی/ چندن کھنا)
چنئی سپر کنگز نے نور احمد لکھنوال کو 10 کروڑ انڈین روپے میں خریدا۔ ایک اور افغان بلے باز اور وکٹ کیپر رحمن اللہ گرباز کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے دو کروڑ روپے میں خریدا۔

افغان سپن بولر راشد خان کو گجرات ٹائٹنز نے18 کروڑ ہندوستانی روپے دے کر اپنے پاس رکھا ہے۔بولی کے پہلے دن لکھنوال اور گرباز خریدے گئے۔

نور احمد لکھنوال کو چنئی سپر کنگز نے 10 کروڑ انڈین روپے میں خریدا۔سپن باؤلنگ کے لیے مشہور نور احمد نے 2022 کے آئی پی ایل مقابلے میں پہلی بار گجرات ٹائٹنز میں شمولیت اختیار کی۔

نور اب تک 23 ای پی ایل میچوں میں 24 وکٹیں لے چکے ہیں۔اسی گجرات ٹائٹنز نے افغان کرکٹ سٹار راشد خان کو ان کھلاڑیوں میں سے منتخب کیا ہے جنہیں وہ گذشتہ سال کے مقابلے کے لیے اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔

نیلامی کے پہلے دن ایک اور افغان بلے باز اور وکٹ کیپر رحمان اللہ گرباز کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے دو کروڑ انڈین روپے میں خریدا۔

راشد خان اور محمد نبی وہ افغان کھلاڑی تھے جنہیں پہلی بار آئی پی ایل کے میچوں میں باہر کیا گیا تھا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ افغان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

2025 میں انڈین پریمیئر لیگ کی نیلامی کے لیے 18 افغان کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔

کرکٹ کے بارے میں معلومات شائع کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق نیلامی میں حصہ لینے والی ہر ٹیم کا بجٹ 120 کروڑ انڈین روپے تک ہوتا ہے جس کا ایک حصہ وہ اپنے ساتھ رکھنے والے کھلاڑیوں پر خرچ کرتی ہے۔

قوانین کے مطابق ہر ٹیم آٹھ غیر ملکی کھلاڑیوں کو خرید سکتی ہے۔انڈیا کے رشبھ پنت نیلامی کے پہلے دن سب سے مہنگے کھلاڑی ثابت ہوئے جنہیں لکھنو سپر جائنٹ نے 27 کروڑ روپے میں خریدا۔

ان کے بعد شریاس آیئر دوسرے کھلاڑی تھے جنہیں پنجاب کنگز نے ساڑھے 26 کروڑ انڈین روپے میں خریدا۔

آئی پی ایل میں ہر تین سال بعد ایک بڑی نیلامی ہوتی ہے جس میں ہر ٹیم اپنے سابق ساتھی کھلاڑیوں کی ایک چھوٹی تعداد رکھ سکتی ہے۔

اس سال کے لیے ہر ٹیم صرف چھ کھلاڑی رکھ سکتی ہے۔